ایک دفعہ کا ذکر ہے، ایک جنگل میں بہت سے جانور رہتے تھے، ان کی آپس میں بہت دوستی تھی۔ وہ ہر وقت ہر کسی کے کام آتے تھے، خواہ وہ جنگل کا ہو یا جنگل کے باہر کا، مگر وہ خطرناک جانوروں سے ہمیشہ محتاط رہتے تھے۔ اگر کبھی مشکل وقت آتا تو مل جل کر گزارتے اور کبھی احساس بھی نہ ہونے دیتے اور کبھی کوئی افسردہ ہوتا تو سب کے سب افسردہ اورغمگین ہوتے۔
پیارے بچو! جیسے کے آپ کو تو پتہ ہوگا کہ ہر کسی کو اپنی اپنی خوراک کی تلاش میں جانا ہی ہوتا ہے۔ ایک دن ایسا ہوا کہ تمام جانوروں کی جمع شدہ خوراک ختم ہوگئی اور سب کے سب جانور صبح کے وقت اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے خوراک ڈھونڈنے نکل پڑے۔ اب صرف جنگل میں ہرن رہ گئی تھی کیونکہ ابھی اس کے بچے بہت چھوٹے تھے۔ ابھی انہیں ماں کی سخت ضرورت تھی اور وہ ان کی حفاظت کیلئے ان کے پاس تھی۔ اس کی خوراک کا انتظام بھی خرگوش کرنے گیا تھا۔ اس وقت وہ اپنے بچوں کی حفاظت کررہی تھی کہ اِدھر ایک خوفناک بھیڑیا نکل آیا۔
بھیڑیے کی نظر پیاری اور بھولی بھالی ہرن پر پڑی، اُدھر خرگوش کو اپنی اور ہرن کی خوراک مل چکی تھی۔ ابھی بھیڑیاں ہرن پر حملہ کرنے ہی والا تھا اور خرگوش خوراک مل جانے پر خوشی خوشی آ رہا تھا کہ اس کی نظر خوفناک بھیڑیے پر پڑی۔ اس نے آرام سے خوراک کو ایک جگہ پر رکھا اور بغیر شور مچائے ہی واپس چلا گیا۔ وہ اس لیے کہ اگر وہ شور مچاتا تو بھیڑیا اسے بھی کھا لیتا۔ اس میں عقلمندی سے کام لیا۔
اب جنگل سے نکل جانے کے بعد اس نے ایک ایک کر کے تمام جانوروں میں یہ خبر پھیلا دی اور آہستہ آہستہ سب ایک ساتھ جنگل میں چلے گئے اور بغیر شور مچائے ہی بھیڑیے پر حملہ کر دیا اس طرح ہرن اور اس کے ننھے منے بچوں کی جان بچ گئی اور ہرن اس مہربانی پر تمام جانوروں کا شکریہ ادا کرنے لگی۔ آئندہ جب جانور جنگل سے خوراک لینے کے لیے جاتے تو ایک جانور کو جنگل میں ہی چھوڑ جاتے تاکہ وہ جنگل میں موجود رہنے والے جانوروں کی حفاظت کرے اور آئندہ کسی خطرناک جانور کی اِدھر جانے کی جراّت نہ ہو۔
پیارے بچو! جس طرح تمام جانوروں نے مشکل وقت میں ایک دوسرے کی مدد کی، اسی طرح ہمیں بھی ایک دوسرے کے کام آنا چاہیے۔
نتیجہ
مشکل وقت میں ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے۔